امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی قیادت میں متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے ابوظہبی کے قصر الوطن میں اپنے اجلاس کے دوران اہم فیصلے کیے ہیں۔ سرمایہ کاری کی وزارت کا قیام، متحدہ عرب امارات کی قومی توانائی کی تازہ ترین حکمت عملی کی منظوری ، قومی ہائیڈروجن حکمت عملی کو اپنانا، اور قومی الیکٹرک وہیکلز پالیسی کی توثیق اہم جھلکیوں میں شامل تھے۔
صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی ہدایات کے مطابق قائم کی گئی ہے جس میں محمد حسن السویدی کو وزیر مقرر کیا گیا ہے۔ وزارت کا مقصد متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاری کے نقطہ نظر کو مضبوط بنانا، سرمایہ کاری کے شعبے کی مسابقت کو بڑھانا اور ملک میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینا ہے۔ متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے، یہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے سرمایہ کاری کی پالیسیاں، حکمت عملی، قانون سازی اور قومی پروگرام تیار کرے گا۔
شیخہ مریم بنت محمد بن زید النہیان کو کوالٹی آف ایجوکیشن سنٹر کی چیئرپرسن مقرر کر دیا گیا ہے۔ مرکز کی ذمہ داریوں میں تعلیمی اہداف کا تعین، فریم ورک، پالیسیوں، قانون سازی، اور تعلیمی نظام کی توثیق کرنا، اور لیبر مارکیٹ کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے تعلیمی شعبے کی کارکردگی کی نگرانی کرنا شامل ہے۔
متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے قابل تجدید توانائی پر انحصار بڑھانے، توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے، اور صاف توانائی کے استعمال کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، متحدہ عرب امارات کی قومی توانائی حکمت عملی 2050 میں اپ ڈیٹس کی منظوری دے دی ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد توانائی کی ٹیکنالوجیز میں تحقیق اور ترقی میں معاونت کرنا، اختراع کی حوصلہ افزائی کرنا اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ 2030 تک، حکمت عملی کا ہدف قابل تجدید توانائی کے تعاون کو تین گنا بڑھانا، آب و ہوا کی غیرجانبداری حاصل کرنا، اور کاربن کے اخراج کو کم کرنا ہے۔ اس کا مقصد 2031 تک کل انرجی مکس میں صاف توانائی کا حصہ 30 فیصد تک بڑھانا ہے۔
صاف توانائی کے ذرائع میں سرمایہ کاری کے لیے متحدہ عرب امارات کے عزم کے مطابق، کابینہ نے ہائیڈروجن کی قومی حکمت عملی کو اپنایا ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد یو اے ای کو 2031 تک کم اخراج ہائیڈروجن کے ایک سرکردہ پروڈیوسر کے طور پر پوزیشن میں لانا ہے۔ یہ توانائی کی پالیسیاں تیار کرنے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے، سپلائی چین، ہائیڈروجن نخلستان، اور ایک قومی تحقیق اور ترقی کے مرکز کے قیام پر توجہ مرکوز کرے گا ۔
مزید برآں، کابینہ نے الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق قومی پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔ اس پالیسی کا مقصد الیکٹرک وہیکل چارجرز کا ایک قومی نیٹ ورک بنانا، الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، گرین موبلٹی پروجیکٹ کے ذریعے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں توانائی کی کھپت کو کم کرنا، اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں تعاون کرنا ہے۔ UAE میں خود مختار گاڑیوں کی جانچ کے لیے WeRide کمپنی کو بھی ابتدائی منظوری دے دی گئی ہے ، جو مستقبل میں نقل و حرکت کے لیے ملک کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔